Tuesday, 25 November 2014

Mobile & Use it

موبائل اور اس کا استعمال 


آج کل موبائل فون کا  استعمال بہت زیادہ ہو گا ہے۔ خاص طور پر بچوں اور
 وجوانوں میں تقریباً سبھی کے پاس موبائل فون موجود ہے۔
موبائل فون ایک مفید ایجاد ہے لیکن اس کا منفی استعمال بہت سی برائیوں کو جنم دیتا ہے۔ اس کا غلط استعمال بے راہ روی کا باعث ہے نیز نوجوانوں میں بہت سی اخلاقی کمزوریاں بھی اس کی مرہون منت ہیں۔
مختلف نیٹ ورکس بہت سے نائٹ پیکجز آفر کرتے ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ نو جوان رات کے بارہ بجتے ہی پیکجز کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے گمان میں اپنے پیر پر کلہاڑی مار رہے ہوتے ہیں یعنی پیسے، وقت اور اخلاق کا ضیاع کر رہے ہوتے ہیں۔ موبائل کا غلط استعمال گھروں کے سکون کی بربادی کا باعث بن رہا ہے۔ نائٹ پیکجز پر پابندی ایک انتہائی مستحسن قدم ہے لیکن یہ پابندی مستقل بنیادوں پر ہونی چا ہیے نہ کہ عارضی طور پر اور اگر یہ پابندی قانوناً بہ بھی ہو تو کم از کم ہمیں اخلاقاً اپنے اوپر اس پابندی کو عائد کر لینا چاہیے۔

ایک اور بات جو دیکھنے میں آتی ہے کہ نمازوں کے اوقات میں بعض افراد نماز باجماعت کے لئے بیت الذکر آتے ہیں تو موبائل فون کو سائیلنٹ پر نہیں لگاتے۔ اول تو نماز کے اوقات میں موبائل بند کر دینے چاہئیں کہ نماز سے ضروری اور کوئی کام نہیں۔ لیکن اگر آپ موبائل پر کال آ جاتی ہے اور وہ بجنا شروع ہو جاتا ہے۔ ایک تو آواز اونچی ہوتی ہے اور اس پر مستزادیہ کہ کسی گانے کو بھی بطور رنگ ٹون سیٹ کیا ہوتا ہے۔ اس سے موبائل والے کی توجہ تو بٹتی ہے لیکن دوسرے نمازی بھی بہت تنگ ہوتے ہیں اور ان کی توجہ بھی نماز سے ہٹ جاتی ہے۔ بہتر یہ ہے کہ گانے کی بجائے کوئی نظم بطور رنگ ٹون سیٹ کر لی جائے۔

کمپوزنگ شہباز احمد







No comments:

Post a Comment