سیب
انگریزی زبان میں کہتے ہیں
An Apply a Day
Keep the Doctor away
یعنی روزانہ ایک سیب کھائیے اور ڈاکٹر سے دور رہئیے یقیناً سیب انسانی صحت کے لئے بہت مفید پھل ہے۔ اگر یہی بات ہے تو آئیے اس پھل کے بارہ میں مزید معلومات حاصل کرتے ہیں۔
سیب سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر درخت پر کاشت ہونے والا پھل ہے۔ اس کا درخت مغربی ایشیا میں شروع ہوا۔ سیب کا ذکر بہت سی ثقافتوں میں موجود ہے۔ سیب ایک مشہور اور خوشنما ، خوشبو دار اور لذیز پھل ہے۔ یہ مختلف رنگوں اور ذائقوں کا ہوتاہے۔ لفظ سیب سنسکرت لفظ ’’ سیو‘‘ سے ماخوذ ہے۔
تاریخ
ایک اندازے کے مطابق اس کی ابتداء کا مرکز مشرقی ترکی ہے جبکہ اس کے پھل میں ہزاروں سالوں میں تبدیلی آئی ہے۔ سکندر اعظم کے قازقستان کے سفر میں 328قبل مسیح میں سیب کا ذکر ملتا ہے۔
بنیادی طور پر اعلیٰ قسم کے سیب کی پیدا وار کے لئے سرد آب و ہوا کی ضرورت ہوتی ہے چنانچہ جو پہاڑی علاقے سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہیں وہاں اس پھل کی کاشت کی جاتی ہے اور وہیں اس پھل کی اعلیٰ پیدا وار ملتی ہے۔
آج کل یہ پھل چین ، فرانس ، جرمنی، اٹلی اور امریکہ میں سب سے زیادہ پیدا ہوتا ہے۔ پاکستا ن میں اس کی پیدا وار وادی کاغان، پونچھ، مانسہرہ، دیر، ایبٹ آباد، چترال، ہنزہ، کوئٹہ اور مظفر آباد میں ہوتی ہے۔ جبکہ بھارت میں شملہ اور کلوہ کی پیاڑیاں اس لذیذ اور خوشنما پھل کی پیدا وار کے لئے مشہور ہیں۔
سیب میں فاسفورس کے اجزاء موجود ہیں۔ اسی لئے یہ مقوی دماغ بھی ہے۔ اس میں فولاد کے اجزاء بھی شامل ہیں اس لئے اس کا استعمال خون کے ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور چہرے کو سرخ و شادات بنتا ہے۔
غذائیت
اس کا استعمال بہت سی کھانے کی اشیاء خاص طور پر میٹھے اور مشروبات میں بھی ہوتا ہے۔ سیب کھانے سے صحت پر بہت سے مفید اثرات ہوتے ہیں جبکہ اس کے بیج قدرے مضر مصحت ہیں۔
سیب کا چھلکا اتار کر کھانا ایک فاش غلطی ہے۔ اس کے چھلکے کی موٹائی میں وٹامنز کی ایک بڑی مقدار چپھی ہوتی ہے جو کہ چھلکا اتارنے پر عموماً ضائع ہو جاتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اسے چھلکے سمیت ہی کھایا جائے۔
سیب کھانے سے ہاضمہ کو تقویت ملتی ہے۔ سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے اور اس کے علاوہ جگر کا فعل بھی تیز کرنا ہے ۔ سیب کا عرق معدے اور انتڑیوں کی بیماریوں کے لئے دافع جراثیم اور دافع بدبو ہے۔ گردوں کی صفائی میں اس کی کارکردگی لاجواب ہے۔
سیب دل کو شگفتہ اور دماغ کو ترو تازہ رکھتا ہے۔ اس وجہ سے پریشانی وغیرہ کی صورت میں انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
سیب کے چھلکوں کی نہایت لذیز , خوشبودار چائے تیار کی جا سکتی ہے۔
سیب کے چھلکوں کی چائے میں لیموں اور شہد کا اضافہ کر لیا جائے تو یہ پیچش اور تپ محرقہ یعنی ٹائیفائیڈ کی کمزوریوں کو دور کرتی ہے۔
اس کے اجزاء دانتوں اورمسوڑھوں میں جذب ہو کر انہیں خاصا مضبوط کرتے ہیں۔
اس کے متواتر استعمال سے اصابی کمزوری دور ہوتی ہے۔
کمپوزنگ شہبازاحمد
No comments:
Post a Comment